Thursday, 14 August 2025

کرناٹک اردو اکادمی ۔ ۔ ملک کی مثالی اردو اکادمی ۔ ۔ ۔

کرناٹک اردو اکادمی  ۔ ۔ ملک کی مثالی اردو اکادمی ۔ ۔ ۔

آفتاب عالم ؔ شاہ نوری

بلگام کرناٹک

8105493349

"ہر اردو اکادمی اردو کا ایک باغ ہے اور اس کے چیئرمین اور اراکین اس باغ کے باغبان ہیں" ۔ ہندوستان میں اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے مختلف ریاستوں میں متعدد اردو اکیڈمیاں قائم کی گئی ہیں اور یہ اکیڈمیاں اردو کی ترقی و ترویج،  تحقیقی اور ثقافتی سرگرمیوں کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہیں ملک کی اکیڈمیوں میں اتر پردیش، بہار ،مہاراشٹر، کرناٹک مغربی بنگال ،دہلی، تلنگانہ ،ہریانہ اور جموں کشمیر شامل ہیں  ۔ ہر ایک اکادمی اپنی اپنی ریاست میں اپنے اپنے اعتبار سے اردو کی خدمت جُٹی ہوئی ہے ۔ مگر موجودہ دنوں میں کرناٹک اردو اکادمی جس برق رفتاری سے اردو کی ترقی اور ترویج کے لیے کام کر رہی ہے وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے  ۔ کرناٹک اردو اکادمی کے پچھلے دو برسوں کی کارگزاری جاننے سے پہلے ہم اردو اکادمی کے ان باغبانوں کے متعلق جانتے ہیں جنہوں نے اپنی ذاتی کوششوں کے ذریعے شہرِ گلستان بنگلور سے ریاست کرناٹک کے چپے چپے کو اردو کا مہکتا ہوا گلشن بنایا ہے  ۔  اس فہرست میں سب سے پہلا نام عالی جناب بی زیڈ ضمیر احمد خان صاحب( وزیر برائے محکمہ اقلیتی بہبود اوقاف ہاؤزنگ) کا ہے انہوں اردو کی ترقی کے لئے حکومت کی طرف سے فنڈ عطا کیا ۔ حکومت کی جانب سے ملنے والے فنڈ کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے اردو اکادمی رجسٹرار محترم جناب معاذ الدین صاحب نے بہت محنت کی ہے ۔  اس کے بعد کرناٹک اردو اکادمی کے چیئرمن افضل العلماء مفتی محمد علی قاضی مصباحی معروف عالم دین جماعت اہل سنت کرناٹک کے جنرل سیکرٹری ہیں، قاضی صاحب اردو اور انگریزی میں 24 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں اور 300 سے زائد آپ کے مضامین ملک کے موقر اخبارات اور رسائل میں شائع ہو چکے ہیں ۔ محترم چیرمین صاحب نے اپنی ذاتی کوششوں اور کاوشوں کے ذریع اردو اکادمی کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے  ۔ سن  2025 اور سن 2026 میں حکومت کی طرف سے دو کروڑ کا بجٹ ملنے کے بعد محترم مفتی محمد علی قاضی صاحب نے پورے سال کا ایکشن پلان تیار کروایا تاکہ حکومت کی طرف سے ملنے والی اس رقم کو بہتر انداز میں استعمال کیا جا سکے  ۔ 

کرناٹک اردو اکادمی بنگلور اسٹینڈنگ و ذیلی کمیٹیاں برائے سال 2025 اور 2026

اسٹینڈنگ کمیٹی:

محمد اعظم شاہد، محمد شاہد قاضی، ڈاکٹر انس صدیقی، شریف الدین مکاشی۔

ایجوکیشن کمیٹی:

منیر احمد جامی، ڈاکٹر اختر سعیدہ خانم، ڈاکٹر شائستہ یوسف۔

ایوارڈ کمیٹی:

عبدالعظیم تنویر، ڈاکٹر سید یوسف علی ناطق، سید عابد اسلم۔

پبلکیشن کمیٹی:

ڈاکٹر محمد داود محسن، محمد امین الدین نواز۔

میڈیا کوآرڈینیٹر:

سید عابد اسلم۔

ان ساری کمیٹیوں کی زیر نگرانی تمام ممبران اپنے اپنے اعتبار سے کام کر رہے ہیں  ۔ جن میں مشاعرے شعری نشستیں،تعلیمی و ادبی سیمینار، کتابوں کی تھوک خریداری، کرناٹک کے شعراء اور ادباء کی نئی کتابیں شائع کرنا وغیرہ وغیرہ  ۔  ۔  ۔

ویسے اکادمی کا ہر ممبر اپنے اپنے اعتبار سے اردو کے فروغ میں جٹا ہوا ہے چند اراکین کا تذکرہ اور ان کی زیر سرپرستی ہونے والے کاموں کا ذکر کرنا بھی لازمی ضروری ہے  ۔

ڈاکٹر محمد داؤد محسن : ڈاکٹر صاحب کرناٹک اردو اکادمی کی ایک فعال شخصیت ہیں  ۔ آپ موظف پرنسپل ایس کے اے ایچ کالج داونگرے اور آپ منفرد لب و لہجے کے شاعر افسانہ نگار نقاد ہیں آپ کے کئی شعری اور نثری کتابیں شائع ہو چکی ہیں نصابی کتابوں کی تدوین اور تدریسی خدمات کے حوالے سے آپ کی شخصیت بہت معتبر ہے  ۔ کرناٹک اردو اکادمی سے شائع ہونے والے سہ ماہی اذکار کے مدیر ہیں  ۔ اور ساتھ ہی ساتھ پبلیکیشن کمیٹی کے اہم رکن ہے  ۔ 2025 سال کے لیے کرناٹک اردو اکادمی کی طرف سے اعلانات ہوئے جس میں کرناٹک کے شعراء اور ادباء کی طرف سے ان کی مسودات کتابی شکل میں شائع کروانے کے لیے منگوائے گئے  ۔  اکادمی نے کرناٹک کے 62 قلم کاروں کی کتابوں کو اشاعت کے لیے منظوری دے دی  ۔ اس کے تحت ہر شاعر اور ادیب کی 300 کاپیاں پرنٹ ہوں گی جس میں سے 200 کاپیاں اکادمی اپنے طور پر ملک کی لائبریریوں کو تقسیم کرے گی اور 100 کاپیاں اور 10 ہزار روپئے کی اعزازی رقم قلم کار کو عطا کرے گی  ۔  قلم کاروں کے آئے ہوئے مسودے تقریبا ڈیڑھ سو سے 200 صفحات اور بعض مسودے 200 صفحات سے بھی زائد ہیں  ۔ اگر اس کا ہلکا پھلکا حساب کتاب لگایا جائے تو کچھ اس طرح بنے گا  ۔ 

مسودات کی تعداد: 62

ہر مسودے کی کاپیاں: 300

کتاب کے صفحات: 200

فی صفحہ پرنٹنگ: 0.69 (سنگل سائیڈ)

ہارد بائنڈنگ: 185 فی کتاب

شاعروں/ادباء کو عطیہ: 10,000 فی شخص

پرنٹنگ کا خرچ

فی کتاب صفحات = 200

فی کتاب پرنٹنگ = 200 × 0.69 = 138

پرنٹنگ کے لیے کل کاپیاں = 62 × 300 = 18,600

کل پرنٹنگ خرچ = 18,600 × 0.69 = 12,834

یہاں تھوڑی وضاحت ضروری ہے: بائنڈنگ عام طور پر ایک کتاب پر لاگو ہوتی ہے، تو اگر ہر مسودے کی 300 کاپیاں ہیں تو 62 × 300 = 18,600 کتابوں کی بائنڈنگ لگے گی۔

بائنڈنگ کا کل خرچ = 18,600 × 185

18,600 × 185 = 3,441,000 روپے

شعراء/ادباء کو عطیہ

62 × 10,000 = 620,000

کل خرچ

= 12,834 + 3,441,000 + 620,000

= 4,073,834 روپے

کل تخمینہ خرچ: تقریباً 4,074,000

یہ میری ناقص معلومات کے مطابق تخمینہ ہے ممکن ہے اس سے زائد بھی ہو اور کم بھی ہو  ۔ 

ڈاکٹر محمد اعظم شاہد : ادیب شاعر تجزیہ نگار اور کالم نگار کی حیثیت سے اردو دنیا میں اعظم شاہد صاحب کا ایک بہت بڑا نام ہے  ۔ ان کی زیرِ سرپرستی کئی سارے ادبی پروگرام اور ساتھ ہی ساتھ ادبی سیمینار منعقد ہوتے ہیں  ۔ صحافت کے میدان میں شاہد صاحب کا ایک بڑا نام ہے

جناب منیر احمد جامی صاحب : منیر احمد جامی صاحب ایک کہنہ مشق شاعر تقدیسی ادب کا اہم نام جامی صاحب کئی کتابوں کے مصنف اور تہذیبی و ثقافتی ادارے محفل کے سیکرٹری ہیں کرناٹک اردو اکیڈمی کے ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتے ہیں  ۔محترم جناب منیر احمد جامی صاحب کی سرپرستی میں ریاست کرناٹک کے نو مشق شعراء اور ادباء کو فن شاعری، نثر نگاری اور نظامت کی کلاسز کا انتظام کیا گیا جس سے ریاست کرناٹک کی ایک کثیر طلباء اور طالبات کی تعداد  نے فیض حاصل کیا  ۔  ۔ بنگلور کے علاوہ دوسرے ضلعوں سے آنے والے طلبہ و طالبات کو اکادمی آنے جانے کے اخراجات اور طعام کا انتظام کرتی ہے  ۔ اس کے علاوہ جامی صاحب نے سہ ماہی ترجمان کو بھی اکادمی سے جاری کیا۔

ڈاکٹر انیس صدیقی : موظف لیکچرار اپنی تدریسی خدمات کے لیے بہترین استاد کی ریاستی اعزاز سے نوازے گئے ہیں نصابی کتابوں کی تدوین اور ادبی صحافت میں خدمات کو طویل تجربہ رکھنے والے انیس صدیقی تحقیق و تنقید پر آپ کے کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں  ۔ بطور رکن کرناٹک اردو اکادمی میں آپ کا ایک عظیم کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے تمام کرناٹک کے قلم کاروں کی تعارف سے جڑی ڈائریکٹری بنائی ہے جس پر آپ نے برسوں محنت کی ہے  ۔

اس کے علاوہ  ڈاکٹر شائستہ یوسف صاحبہ اور ڈاکٹر اختر سعیدہ خانم اکادمی کی فعال خواتین ہیں جو اردو کی خدمت میں مسلسل لگی ہوئی ہیں  ۔ نوجوان شاعر محترم شریف احمد شریف صاحب نے اپنے رفقاء کے ساتھ مل کر بلگام شہر میں اردو گھر کی بنیاد ڈالی ہے جس کے ذریعے شہر کے احباب اس اردو گھر سے جڑے ہیں  ۔ اس کے علاوہ اکادمی کے ہر ممبر نے اپنے اپنے طور پر اردو کو فروغ دینے کی ان تک کوشش کی ہے ۔

کرناٹک اردو اکادمی کے ادبی و ثقافتی پروگرامز برائے سال 2024 اور 2025 تاریخ وار

8 جولائی 2024 کو خلیل مامون کے سلسلے میں تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔ 10 اگست 2024 کو جشن اردو منایا گیا۔ 13 اگست 2024 کو کرناٹک اردو اکادمی کے وفد نے تلنگانہ اردو اسٹیٹ اکادمی اور مولانا آزاد یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ 17 اگست 2024 کو فن شاعری، فن نثر نگاری اور فن نظامت کی کلاسز کا افتتاح ہوا، جب کہ 31 اگست 2024 کو جشن اردو کے تحت کل ریاستی مشاعرہ کنیگل میں منعقد کیا گیا۔ 21 ستمبر 2024 کو فن شاعری کی کلاسز اور 22 ستمبر کو فن نثر نگاری کی کلاسز بنگلور میں ہوئیں۔ 24 ستمبر 2024 کو علی پور چکبلا پور میں اردو تعلیمی بیداری کانفرنس اور نعتیہ محفل کا انعقاد کیا گیا، جب کہ 26 ستمبر 2024 کو بنگلور میں طلباء، طالبات اور اساتذہ کے لیے غزل سرائی کا پروگرام ہوا۔ 16 اکتوبر 2021 کو ریاستی مشاعرہ، 19 اکتوبر 2024 کو نعتیہ مشاعرہ بینگلور میں، اور 27 اکتوبر 2024 کو ہبلی میں کل ہند مشاعرہ ہوا۔ یکم نومبر 2024 کو ہاسپیٹ میں صوفیانہ قوالی، 3 نومبر 2024 کو بنگلور میں یادگار لمحہ شبنم اشائی، اور 7 نومبر 2024 کو ٹمکور میں کل ہند مشاعرہ کے ساتھ ساتھ بنگلور میں تحریری و تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔ 9 نومبر 2024 کو یادگیر میں کل ریاستی مشاعرہ، 10 نومبر 2024 کو بنگلور میں ذکر غالب ڈرامہ، 16 نومبر 2024 کو بڑی این جی او کی کانفرنس، اور 19 سے 21 نومبر 2024 تک ڈانڈیلی میں سہ روزہ کارگاہ برائے اردو صحافت منعقد ہوئی۔ 30 نومبر 2024 کو بنگلور میں فن شاعری کی کلاس اور غزل سرائی کے انعامات کی تقسیم ہوئی، جب کہ یکم دسمبر 2024 کو فن شاعری و فن نثر نگاری کی کلاسز کا انعقاد ہوا۔ 5 دسمبر 2024 کو بنگلور میں کل ہند قومی یکجہتی مشاعرہ، 14 دسمبر 2024 کو یاسن جشن اردو کل ہند مشاعرہ، اور 19 دسمبر 2024 کو نثری نشست ہوئی۔ 10 جنوری 2025 کو داونگیرے میں کل ہند مشاعرہ، 18 جنوری 2025 کو بنگلور میں فن شاعری کلاس، 19 جنوری 2025 کو فن نثر نگاری کلاس، 20 جنوری 2025 کو بیدر میں اردو اساتذہ کے لیے تربیتی کارگاہ، اور 23 جنوری 2025 کو داونگیر یونیورسٹی میں سیمینار منعقد ہوا۔ 30 جنوری 2025 کو بیلگام میں کل ہند مشاعرہ، یکم فروری 2025 کو کڈی بندہ چکبلا پور میں جشن اردو مشاعرہ، 8 فروری 2025 کو کولار میں مشاعرہ بعنوان "ایک شام اردو تہذیب کے نام"، 10 فروری 2025 کو بیدر میں کل ہند مشاعرہ، اور 16 فروری 2025 کو بنگلور میں فن شاعری اور فن نثر نگاری کی کلاسز کا انعقاد ہوا۔ 24 اور 25 فروری 2025 کو بنگلور میں اردو صحافت پر کارگاہ منعقد ہوئی اور 27 فروری 2025 کو بنگلور میں سالانہ تقسیم اسناد کا پروگرام ہوا۔(حوالہ ترجمان) اس کے علاوہ بیسیوں قلم کاروں کو ان کی کتابوں کے عوض انہیں اعزازات اور انعام سے نوازا گیا

اس کے علاوہ بیسیوں پروگرام ایسے ہیں جس پر کرناٹک اردو اکادمی کام  کر رہی ہے جس کا یہاں احاطہ کرنا اس مختصر سے مضمون میں دشوار ہے ۔ 

کرناٹک اردو اکادمی ۔ ۔ ملک کی مثالی اردو اکادمی ۔ ۔ ۔

کرناٹک اردو اکادمی  ۔ ۔ ملک کی مثالی اردو اکادمی ۔ ۔ ۔ آفتاب عالم ؔ شاہ نوری بلگام کرناٹک 8105493349 "ہر اردو اکادمی اردو کا ای...