لاؤڈ
اسپیکر پر اذان کیوں۔۔۔؟
ایک
دلچسپ اور سچا واقعہ
آفتاب
عالم دستگیر پٹیل کروشی
بلگام
کرناٹک
8105493349
7019759431
Patelkaroshi111@gmail.com
سن
2010 کی بات ہے ۔ ۔۔
میں بعد
نماز عصر ،ٹہلتے کہیں جا رہا تھا کہ ۔ ۔
اچانک
مجھے پیچھے سے کسی نے آواز دی ۔ ۔ آفتاب بھائی ۔۔۔۔آفتاب بھائی ۔ ۔۔۔!
میں نے
پیچھے مڑ کر دیکھا، تو میرا ایک قریبی رشتہ دار واصف تھا ۔ ۔۔۔،
میں نے
کہا کیا بات ہے۔۔۔۔۔۔؟
کہنے لگا۔۔۔۔
ہمارے پرنسپل صاحب نے ایک سوال پوچھا ہے مجھے اس کا جواب چاہیے ۔ ۔۔۔
میں نے
کہا۔۔۔ ۔سوال کیا ہے ۔ ۔ ۔ ؟
پرنسپل
صاحب اکثر مجھے یہی، ایک سوال بار بار پوچھتے
رہتے ہیں کہ، موجودہ زمانہ میں گھڑی گھنٹہ سب کچھ موجود ہے ۔پھر تم مسلمان اذان
لاؤڈ اسپیکر پر میں پکار کر کیوں دیتے ہو۔۔۔؟ جبکہ تم لوگوں کو نمازوں کے اوقات کی
پوری جانکاری ہے۔ ۔ ۔؟
میں نے
کہا بھائی اس وقت میرے ذہن میں اس کا کوئی مناسب جواب نہیں ہے۔۔ میں سوچ کر یا کسی سے پوچھ کر
بتاؤں گا ۔ ۔
اس واقعے
کو کئی ہفتے گزرے ،مگر میرے ذہن میں اس سوال کا کچھ بھی جواب نہ تھا ۔ کئی سارے
احباب سے اس کے متعلق پوچھا بھی، مگر کہیں سے تسلی بخش جواب نہ ملا ۔ ۔ ۔
مسلسل اسی
سوچ و فکر میں تھا ۔۔۔۔، ایک دن اللہ نے
مجھ پر رحم فرمایا اور ایک جواب میرے ذہن میں ڈال دیا۔۔۔
مغرب کی
نماز کے بعد واصف مجھے مسجد کہ باہر ہی مل
گیا۔۔۔ میں نے کہا بھائی واصف۔۔۔ تمہارے
سوال کا جواب مل گیا ۔ ۔
وہ بہت
خوش ہوا کہنے لگا جلدی بتاؤ ۔ ۔ ۔ ۔
میں نے
کہا اگلی بار جب تمہارے پرنسپل صاحب تم سے اذان
سے متعلق سوال کریں۔۔۔ تو تم ان کو جواب دینے سے پہلے ان سے ایک سوال کرنا ۔
۔ ۔
کہنے لگا
کیسا سوال۔۔۔۔۔؟
ان سے
مودبانہ انداز سے پوچھنا کہ "سر ہماری ایک کلاس کتنے گھنٹے کی ہوتی ہے۔۔۔؟"،
وہ جواب میں کہیں گے 45، یا 50، منٹ ۔۔۔۔پھر ان سے اگلا سوال پوچھنا کہ "سر
یہ زمانہ تو گھڑی گھنٹے کا زمانہ ہے۔۔۔ آپ
پریڈ کے مکمل ہونے پر چپراسی سے ( بیل /
گھنٹی ) کیوں بجواتے ہیں ۔۔۔؟"جبکہ اساتذہ اور طلبہ کو اپنے اپنے پریڈ کے
اوقات کا مکمل علم ہے۔۔۔۔ !
تم دیکھو
گے کہ پرنسپل صاحب خاموش ہوجائیں گے۔۔۔۔ پھر تم جواب دینا ۔۔۔۔اور یوں کہنا کہ جب ایک تاریخ کا استاد "
پانی پت کی پہلی جنگ" سبق طلبہ کو پڑھاتا ہے۔۔ تو بچوں پر اس سبق کا اتنا گہرا اثر ہوتا ہے کہ استاد
اور طلبہ خود کو پانی پت کے میدانِ جنگ میں محسوس کرنے لگتے ہیں ۔۔،انہیں گھوڑوں
کے ٹاپوں کی آوازیں، تلوار وں کی جھنجھناہٹ ، نیزوں کی پوچھاریں نظر آنے لگتی
ہیں۔۔۔ استاد اور طلبہ خود کو 2010 کی بجائے 1526 میں محسوس کرنے لگتے ہیں۔۔۔ 1526
سے دوبارہ 2010 میں واپس لانے کے لئے چپراسی گھنٹی بجا کر کہتا ہے بھائی "پانی پت "تمہاری اصل دنیا نہیں
ہے
وہاں سے لوٹ آؤ ۔۔۔۔یہ تمہاری اصل دنیا ہے اس کے بعد تم دوسرامضمون پڑھو گے
جس میں جانوروں اور پودوں کے متعلق پڑھایا جائے گا۔۔۔۔
بالکل اسی
طرح ایک مسلمان بھی اس دنیا کے پیچھے بھاگ
بھاگ کر اسی دنیا کو ہمیشہ رہنے کی جگہ سمجھنے
لگتا ہے، اس غفلت اور گمان سے مسلمان کو نکالنے کے لئے موذن لاؤڈ اسپیکر پر اذان
دیتا ہے اور یہ کہتا ہے "ائے
مسلمانوں یہ تمہاری اصل دنیا نہیں ہے اصل جگہ تو آخرت ہے چلو مسجد کی طرف آجاؤ۔۔۔۔اور
اپنے اللہ کو راضی کرو۔۔۔۔
اس جواب
کے سننے کے بعد واصف خوشی سے جھومنے لگا۔۔۔۔۔میری بھی خوشی کی انتہا نہ تھی میں نے دل میں سوچا پرنسپل صاحب اس جواب کو
سمجھیں یا نہ سمجھیں میرے اللہ نے مجھے خوب سمجھا دیا۔۔۔۔۔۔۔
Masha allah bht khoob smjhaya ap ne allah zoor qalm aur ziyad kare ameen
ReplyDelete