Sunday, 5 July 2020

پرائیویٹ اسکول کے اساتذہ  اور قوم کی خدمت


ڈیمو لیسن اور تعلیمی اسناد دیکھنے کے بعد ۔۔ ۔ چیئرمین صاحب کہنے لگے، بہت خوب ہمیں آپ ہی کے جیسے، ماہر استاد کی تلاش تھی۔۔  ۔! حامد نے کہا جی۔ ۔ ۔ چیئرمین صاحب کہنے لگے اچھا تو سر تنخواہ کا بتلائیں ۔ ۔ ۔چونکہ پیسوں کے معاملے میں حامد شروع سے ہی ذرا شرمیلا تھا، اس لیے خاموش رہا ۔ ۔ ۔  چیئرمین صاحب علم کی شان و عظمت میں تقریر کرتے ہوئے کہنے لگے " علم ایک قیمتی دولت ہے" یہ دولت ہمیں ہر طالب علم تک پہنچانی ہے ہمارا یہ  ادارہ مسلمانوں کا ادارہ ہے، اس ادارے میں پڑھنے والے بچے قوم کا قیمتی سرمایا اور ہمارا مستقبل ہیں،ہم سب کو اپنی محنتوں کا اجرآخرت ہی میں لینا ہے ،یہ دنیا اجر حاصل کرنے کی جگہ نہیں ہے ۔ ۔ ۔ ان کی اس دل چھولینے والی باتوں سے میں کافی حد تک متاثر ہو گیا ۔ ۔ ۔ ۔  چیئرمین صاحب کہنے لگے کیونکہ آپ تنخواہ کا کچھ کہہ نہیں رہے ۔ ۔ ۔ ۔ اس لئے میں ہی آپ کو بتلا دیتا ہوں ۔۔ ۔ دیکھئے سر ہمارے یہاں کل 15 اساتذہ کام کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ہر استاد کو یہاں 8000 تنخواہ دی جاتی ہے  ۔ ۔ ۔ اور آپ کو بھی اتنی ہی تنخواہ دی جائے گی ۔ ۔ آپ کو دن میں کل سات پریڈ لینے ہونگے اور چونکہ آپکو الگ الگ اداروں میں کام کا خاصا تجربہ بھی ہے، اس لئے آپ کا تقرر بحیثیت ہیڈ ماسٹر بھی کیا جارہا ہے ۔ ۔ ۔ یہ ساری اسکول آپ کے ذمہ دی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ! حامد چیئرمن صاحب کی چکنی چپڑی باتوں میں پھنستا چلا گیا ۔ ۔ ۔ اسکول شروع ہوگئی جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، بیک وقت اتنی کلاسس اور آفس کے کاموں کی وجہ سے حامد کے گھر کا کمرہ اسے اسکول کی آفس روم معلوم ہونے لگا ۔ ۔ ۔ کبھی ( ایس ٹی ایس) کبھی ( این ایس پی ) کبھی یہ جانکاری کبھی،وہ جانکاری وہ پریشان سا رہنے لگا ۔۔۔ شروعات کے ایک دو ماہ کی تنخواہ تو خیر وقت پر مل گئی ،اب چار  ماہ گزر چکے ہیں، لیکن تنخواہ کا کہیں کوئی پتا نہ تھا ۔ ۔ ۔ ۔ سارے اساتذہ تنخواہ نہ ملنے پر پریشان تھے اور اُدھر چیئرمن صاحب گھر کی تیسری منزل کے کام میں کافی  مصروف تھے، اسکول بھی کبھی کبھار ہی آیا کرتے تھے علم ایک قیمتی دولت ہے" یہ  چیئرمن صاحب کے مکان کی تیسری منزل کو دیکھ کر ہمیں محسوس ہوتا تھا ۔ ۔ ۔ ایک دن اچانک چیئرمین صاحب چمچماتی نئی کار لئے اسکول کے  میدان میں آپہنچے ۔ ۔ ۔ سب کومٹھائی دیتے ہوئے کہنے لگے ۔ ۔ ۔ ۔ آپ کی برکت سے میں نے نئی کار خریدی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ میں نےدل ہی دل  میں کہا یقیناً یہ کار  ہماری ہی برکت سے خریدی گئی ہے ۔ ۔ ۔ یہ کاریں یہ بہاریں دیکھ مجھے خیال آیا قوم کی خدمت کا صلہ جو ہمیں آخرت میں ملنے والا تھا، چیئرمین صاحب کو  یہ اجر شاید اسی دنیا سے ہی ملنا شروع ہوگیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !


آفتاب عالم دستگیر پٹیل کروشی
بلگام کرناٹک (انڈیا)
8105493349
7019759431
Patelkaroshi111@gmail.com


No comments:

Post a Comment

آؤ کھیلیں کھیل پرانے

آ ؤ کھیلیں کھیل پرانے   آفتاب عالم ؔ شاہ نوری کروشی بلگام کرناٹک 8105493349   اللہ تعالی نے انسان کو تمام دنیا میں اشرف المخلوقا...