Thursday, 24 February 2022

اردو کی صوتی کتابیں

 

دل کی آواز

آڈیو بک صوتی کتاب( کچھ تجربات)

 


 

آفتاب عالم دستگیر پٹیل

کرناٹک انڈیا

 

خدا نے انسان کو بے شمار نعمتیں عطا کی ہیں ۔ زبان خدا کی وہ عظیم دین ہیں جو صرف انسان کو عطا ہوئی ہے ۔ انسان کو حیوان ناطق کہا جاتا ہے ۔ زبان ہی کی بدولت اسے جانوروں پر فوقیت حاصل ہے ۔ جب انسان بولنا شروع کرتا ہے تو گویا اپنے مستقبل کے ارتقاء کی بنیاد ڈالتا ہے زبان تہذیب و تمدن کی سیڑھی ہے جس کے بغیر انسان، انسان نہیں کہلاتا ہے ۔ انسان نے زبان بنائی اور زبان نے انسان کو نکھار کر صحیح معنوں میں انسان بنایا ۔

آوازوں کو الفاظ میں ڈھال کر اپنے جذبات و احساسات کی ترجمانی کی قوت کو زبان کہتے ہیں ۔ یہ قوت صرف انسانوں میں پائی جاتی ہے ۔  زبان خوشی و غم ،جوش و خروش، سکھ دکھ،خوف و تردد وغیرہ کے اظہار کا ذریعہ ہے زبان اور تہذیب و تمدن کا رابطہ گہرا ہے ۔ کیونکہ زمانے کے اصول عقائد فلسفہ سائنس ٹیکنالوجی سیاست مذہب وغیرہ زبان ہی کی مرہون ہیں ۔ ۔ عالمی پس منظر میں دیکھا جائے تو زبان مختلف ملکوں کی تہذیبوں کو منسلک کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے کسی بھی تہذیب کو اگر مستقل طور پر پنپنا ہے تو زبان کی تقویت لازمی ہے ۔ کسی دانشور کا مقولہ ہے " کسی تہذیب کو ختم کرنے کے لئے اس کی زبان کا خاتمہ ضروری ہے "

 

کا غذ کی یہ مہک،یہ نشہ روٹھنے کو ہے

یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی

 

صوتی کتاب

 

کسی کتاب کے صوتی شکل میں محفوظ کردہ نسخے کو کہا جاتا ہے۔ جس میں ایک صدا کار کسی کتاب کے تمام تر مواد کو اپنی آواز میں ریکارڈ کراتا ہے۔کئی صدیوں تک کتابیں صرف کاغذپر چھاپ کر شائع کی جاتی تھیں،لیکن آج نئی ٹیکنالوجی کی وجہ سے کتابیں روایتی کاغذی اشاعت کے ساتھ ساتھ ای بک اور صوتی کتاب کی شکل میں بھی شائع کی جاتی ہیں۔ انیسویں صدی کے اختتام پر جب ایڈیسن نے فونوگراف ایجاد کیا تو اس کے بعد مقناطیسی پٹیوں پر آواز کو محفوط کرنے کی سہولت میسر آ گئی۔ فونو گراف کی ایجاد کے بعد بھی ایک جلد ہی نابینا افراد کے لیے کتابوں کو ریکارڈ کیا جانے لگا تا کہ بینائی سے محروم افراد بھی ان سے استفادہ کر سکیں۔ انہی ابتدائی صوتی کتب کو بولنے والی کتابیں بھی کہا جاتا تھا۔ اس کے بعد کتابوں کو صوتی شکل میں ریکارڈ کرنے کا کام آہستگی سے جاری رہا مگر 1990 کی دہائی میں یہ ایک نئے کاروبار کی شکل اختیار کر گیا، جب جیبی سائز آڈیو پلئیر مارکیٹ میں دستیاب تھے اور ان میں سینکڑوں گھنٹوں کے دورانیہ کی صوتی ریکارڈنگ محفوظ کی جا سکتی تھی۔آج کل صوتی کتب کی صنعت ایک بڑی اور منافع بخش صنعت بن چکی ہے۔ مغرب میں شائع ہونے والی ہر مشہور کتاب صوتی شکل میں بھی دستیاب ہوتی ہے، جس کو صارفین اپنے اسمارٹ فون،ٹیبلٹ پر بہ آسانی سن سکتے ہیں۔

ویسے تو ساجدہ صاحبہ نےNarrators  کے لئے جو ہدایات بتائی ہیں وہ بہت ہی بہترین ہیں ان پر عمل کرکے ایکNarrator  بہترین سے بہترین انداز میں کتابوں کو ریکارڈ کرسکتا ہے،بحیثیت Narrator  میں نے ساجدہ صاحبہ کی ہدایات  پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ مزید چند چیزیں جو مجھے اپنے طور پرمحسوس ہوئیں اس کا تذکرہ کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔  جب مجھے پہلی کتاب منشی پریم چند کے منتخب  افسانے ریکارڈ کرنے کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ میں نے سب سے پہلے کتاب میں موجود منشی پریم چند کے افسانوں کی لِسٹ بنائی اور اسے یوٹیوب پر سرچ کیا اتفاق سے وہ سارے افسانے ایک سیریل کی شکل میں یوٹیوب پر مل گئے ۔ ۔ ۔ رات میں ایک افسانے کو دو ایک مرتبہ دیکھ کر اس افسانے میں موجود کرداروں کی آواز کے اتار چڑھاؤ کو سمجھ لیتا بعض مرتبہ میں نے ایک افسانے کو کئی کئی مرتبہ سنا ہے ۔ ۔ ۔ یہ سلسلہ کئی دنوں تک چلا جب ریکارڈنگ کرنے کے لئے بیٹھا تو شروع شروع میں بہت ساری دشواریاں  پیش آئیں ایک دشواری تو یہ ہو رہی تھی جب میں ریکارڈ کرنے کے لئے بیٹھتا تو پانچ سات منٹ کی ریکارڈنگ کے بعد کسی کتے کے چلانے کی آواز آتی یا کوئی دروازہ کھٹکھٹاتا یا باہر سے موٹر گاڑیوں کا شور کبھی بچوں کا شور جس سے ریکارڈنگ مجھے دوبارہ پہلے سے شروع کرنی پڑتی یہ سلسلہ بھی کئی دنوں تک چلا ۔ ۔ جب میں نے اس مسئلہ کے متعلق عرفات صاحب سے کہا تو انہوں نے کہا کہ ایک سافٹ ویئر آتا ہے جس کا نام ہے audacity تو اس کا استعمال کیجئے اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جہاں جب کبھی باہر کی آوازیں آئیں تو وہ حصہ کٹ کر کے وہاں سے آگے کی ریکارڈنگ کر سکتے ہیں ۔ ۔ ۔ بدقسمتی سے میرے کمپیوٹر میں وہ سافٹ وئیر انسٹال نہیں ہوپا یا ۔ ۔ میں عرفات صاحب کا شکر گزار ہوں ان کی رہبری  کی وجہ سے مجھے کام کرنے کی ہمت  اور جوش میں اضافہ ہوا۔۔۔۔ساجدہ صاحبہ کی ایک ٹپ میں نے پڑھی تھی کہ انہوں نے کہا تھا کہ سب سے بہترین آواز صبح کے وقت کی ہوتی ہے تو میں نے اس پر عمل کیا اور صبح فجر کی نماز کے فورا بعد ریکارڈنگ کرنے کے لیے بیٹھ جاتا یہ وقت وہ ہوتا ہے جہاں عام طور پر بچوں کا شور اور دوسرے مسئلے نہیں ہوتے ۔ ۔ ۔ الحمدللہ ریکارڈنگ بہترین انداز میں چلنے لگی ۔ ۔ ۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے تین کتابیں ریکارڈ ہوگئی 

 

ان تین کتابوں کی ریکارڈنگ کے  وقت میں نے جن چیزوں پر خاص توجہ دی وہ چیزی مندرجہ ذیل ہیں 

جس چیز کو مجھے پڑھنا ہوتا ہے میں اس کا پرنٹ نکلواتا ۔ ۔ اور پوری عبارت کو دو سے تین مرتبہ مکمل پڑھ لیتا  اور جہاں جہاں تلفظ کے اعتبار سے اعراب و علامت کی ضرورت ہوتی ہے وہاں ان اعراب و علامات کو قلم سے لگا دیتا ۔ 

اگر بالفرض کمپیوٹر میں دیکھ کر کتاب پڑھنی ہے تو جتنا حصہ مجھے پڑھنا ہے اس میں آنے والے مشکل الفاظ کے تلفظ کے اعراب و علامت کے ساتھ ان الفاظ کو ایک صفحے پر لکھ لیتا جس وقت وہ جملہ آتا تھا یہاں پر وہ لفظ دیکھ کر پڑھ لیتا ۔ 

گردن کو جھکا کر نہ پڑھتا تھا ۔ ۔ میں نے محسوس کیا کہ جب بھی میں نے گردن کو نیچے جھکا کر پڑھا ہے اس وقت آواز میں فرق آیا ہے دراصل گردن کی نلی دبنے کی وجہ سے آواز دب جاتی ہے اور کالیٹی میں فرق آتا ہے ۔

موبائل کو زیادہ نزدیک بھی نہ پکڑے اور نہ زیادہ دور بھی رکھیں زیادہ نزدیک پکڑنے سے مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کے ہونٹوں کے چپکنے کی اور تھوک نگلنے کے آوازیں ریکارڈنگ میں  آجاتی ہیں زیادہ دور پکڑنے سے ایسا لگتا ہے کہیں دور سے آواز آتی ہوئی معلوم ہوتی ہے جس سے سننے والے کو اتنا مزا نہیں آتا ۔ 

سفر کے دوران میں نے زیادہ تر دوسرے لوگوں کی کتابیں سنی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ضیا محی الدین  صاحب کو  زیادہ سنا ہے اس سے پڑھنے کے انداز کے بارے میں مجھے کچھ نئی باتیں ملی ۔

جہاں تک مجھے سمجھ میں آتا دینی کتابوں کو پڑھتے وقت  چند الفاظ یا فارسی کے اشعار ایسے ہوتے ہیں جن کا تلفظ آسانی سے کتابوں میں نہیں ملتا اس کے لئے علماء کے رابطے میں رہیں تو کام میں آسانی ہوسکتی ہے۔

میں نے کہیں پہ یہ بات سنی تھی اگر ایک کام پر روزانہ ایک گھنٹہ توجہ دیں تو آپ پانچ سال میں اس کے ایکسپرٹ  expert بن جائیں گے ۔ ۔ ۔ اسی کام پر آپ روزانہ دو گھنٹے توجہ دیں تو آپ ڈھائی سال کے اندر اس کے ایکسپرٹ بن جائیں گے ۔ ۔ اگر آپ اس پر چار گھنٹے توجہ دیں تو ایک سال میں ایکسپرٹ بن جائیں گے ۔ الحمداللہ میں روزانہ تقریبا چھ گھنٹے ریکارڈنگ کے کام سے جُڑا ہوں ۔ ۔

 

میں نے ایک ویڈیو میں آڈیو بک ریکارڈ کرنے والی ایک خاتون کو  کتاب   ریکارڈ کرنے کی ٹپس بتاتے ہوئے دیکھا جس سے مجھے بھی بہت فائدہ ہوا وہ ویڈیو یہاں اپ لوڈ کر رہا ہوں۔ 

مسلسل ریکارڈنگ کی وجہ سے بعض مرتبہ گلا بیٹھ جاتا تھا یا آواز صاف نہیں آتی تھی اس کا حل میں نے یہ نکالا ایک جڑی بوٹی ہے جس کا نام ملیٹھی ہے یہ دنیا کے ہر علاقے میں ملتی ہے ۔ ۔ ممکن ہے اسے الگ الگ نام سے پکارا جاتا ہوگا اس کے تعلق سے مختصر سی معلومات تحریر کر رہا ہوں ۔

ملیٹھی ہزاروں برس سے ادویات بنانے والوں کی نظر میں موجود ہے ۔ اسے جسمانی قوت بحال کرنے ، پیاس کی شدت کو کم کرنے ، بخار کی حدت کو کم کرنے ، کھانسی ،  درد اور سانس کی تکلیف دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ کیمیائی تجزیے کے مطابق اس میں گلائیسرائزین پایا جاتا ہے جو بطور دوا استعمال ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس میں شوگر کاربوہائیڈریٹس اور ایسڈ بھی پائے جاتے ہیں ۔ یہ بینائی  اور جسمانی طاقت میں اضافے کا باعث بنتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ  رنگت نکھارنے ، بالوں کی سیاہی کو قائم رکھنے  اور آواز کو سریلا اور  خوبصورت بنانے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے ۔ ملیٹھی  زہر کے اثرات کو زائل کرنے اور زخموں کو مندمل کرنے کے لئے بھی بہترین ہے ۔ معدے میں ہونے والے امراض اور درد کے علاج کے لیے اس کا سفوف استعمال کیا جاتا ہے ۔ خشک جڑوں کے ٹکڑے رات بھر پانی میں بھگونے کے بعد صبح چاولوں کی پیچ کے ساتھ استعمال کرنا معدے کے السر میں بے حد مفید ہے ۔

سب سے آخر میں ایک چیز کا تذکرہ کرنا چاہتا ہوں کہ پچھلے کئی دنوں سے مجھے مسلسل پابندی سے کتابوں کو پڑھتے ہوئے دیکھ کر میرے ساڑھے تین سالہ بیٹے محمد تمیم کو کتابوں کا عجیب شوق پیدا ہوگیا ہے ۔ ۔ ۔ ہر وقت کتاب لیتا ہے اور اپنی توتلی زبان میں کچھ نہ کچھ پڑھتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ الحمد اللہ اس بات کی مجھے بے انتہا خوشی ہے کہ موجودہ دنوں میں جہاں بچوں کا زیادہ وقت موبائیل پر گزرتا ہے آڈیو بک کی وجہ سے ہمارے گھر کے بچوں میں کتابیں پڑھنے کا شوق پیدا ہو رہا ہے ۔ ۔ عرفات صاحب نے بچے کا آڈیو کلپ گروپ میں شئیر کیا ہے ۔ ۔ ۔ ایک ویڈیو اپ لوڈ اس امید سے کررہا ہوں کہ کہ آپ بچے کو دعاؤں سے نوزایں گے،بس میں پنج تنتر کی کہانیوں کی کتاب کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہا ہوں تاکہ اپنے بچے کو  سنا سکوں ۔ 

 

یہ چند باتیں ایسی ہیں جو مجھے محسوس ہوئی ۔ ۔ ۔  ویسے تو یو اے بی نریٹر گروپ میں اتنے بڑے بڑے لوگ ہیں کہ وہ چاہیں تو  اس عنوان پر مستقل ایک کتاب لکھ دیں ،میرے تجربات پر مشتمل ایک عام فہم زبان میں لکھی گئی تحریر ہے امید ہے آپ کو پسند آئی ہوگی اگر کہیں کسی قسم کی غلطی ہو تو معاف کریں جزاک اللہ

No comments:

Post a Comment

آؤ کھیلیں کھیل پرانے

آ ؤ کھیلیں کھیل پرانے   آفتاب عالم ؔ شاہ نوری کروشی بلگام کرناٹک 8105493349   اللہ تعالی نے انسان کو تمام دنیا میں اشرف المخلوقا...