Monday, 18 March 2019


محمد بن قاسم سے ہند و پاک بٹوارے تک قسط نمبر 13
سلطان محمد شاہ تغلق 1325ء سے 1351ء

آفتاب عالم دستگیر پٹیل  کروشی
بلگام کرناٹک
8105493349

غیاث الدین تغلق کی وفات کے بعد اس کا بیٹا الغ خان محمد تغلق کے لقب سے تخت نشین ہوا وہ بڑا فاضل بادشاہ تھا فلسفہ و ریاضی کا اسکالر علم نجوم کا ماہر فارسی کا اعلیٰ شاعر اور کمال کا خوش نویس تھا ۔ اس نے رعایا کے لئے اسپتال اور یتیم خانے جاری کیے وہ اپنے مذہب کا بڑا پابند تھا،تاہم اس کا سلوک ہندو رعایا کے ساتھ بہت اچھا تھا اس کے دربار میں چین خراسان ترکستان اور فارس کے لوگ موجود تھے مشہور مورخ ابن بطوطہ اس کے عہد میں ہندوستان میں آیا تھا ۔ مگر ان اوصاف کے ہوتے ہوئے اس کے عہد کے واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ وہ کوتاہ اندیش سخت گیر اور ضدی تھا،مزاج ایسا کہ ذرا سی مخالفت بھی برداشت نہ کرتا تھا،اور معمولی سی بات پر غصہ میں آکر رعایا کو سخت سزائیں دیتا تھا اس لئے کہا گیا ہے کہ محمد تغلق کا چال چلن متضاد اور صاف کا مجموعہ
 تھا Mixture Of Opposite 
محمد تغلق ہمیشہ نئی نئی اسکیمیں سوچتا اور رعایا کو ان پر عمل کرنے کو کہتا مگر عام لوگ ان اسکیموں کو اچھا نہیں سمجھتے تھے اس لئے ان کو بڑی مصیبتیں اٹھانی پڑتی تھی اس وجہ سے محمد تغلق بطور ایک  بادشاہ کے ناکام ثابت ہوا اور لوگوں کی نظروں میں گر گیا اور بد نام ہو گیا ۔ ملک کا امن تباہ ہو گیا اور سلطنت کی بنیادیں ہل گئیں اس کی فضول اسکیموں کی وجہ سے بعض مورخ محمد تغلق کو پڑھا لکھا بیوقوف بھی کہتے ہیں ۔

محمد تغلق کی عجیب تجویزیں

  ۔ دہلی کی بجائے دیو گری دارالخلافہ 1
محمد تغلق کی سلطنت بہت وسیع تھی اس کا خیال تھا کہ کسی مرکزی مقام کو دارالخلافہ بنایا جائے چنانچہ اس نے دہلی کی بجائے دیو گری کا اپنا دارالخلافہ بنایا اور اس کا نام دولت آباد رکھا دہلی سے دولت آباد کی درمیان سات سو میل لمبی سڑک تیار کی گئی اس نے امیروزروں کے علاوہ دلی کے تمام لوگوں کو نئے دارالخلافہ میں جانے کا حکم دیا اتنے لمبے سفر سے رعایا کو بڑی پریشانی ہوئی جب نئے دارالخلافہ میں دل نہ لگا تو بادشاہ نے ان کو دہلی واپس جانے کا حکم دیا ہزاروں آدمی سفر کی مشکلات سے راستہ میں ہی مرگئے ۔

۔ ایران اور چین پر لشکر کشی 2
بادشاہ نےایران کو فتح کرنے کا خیال کیا چنانچہ اس کام کے لیے چار لاکھ فوج جمع کی اتنی فوج کو تنخواہیں دینا مشکل ہو گیا اس لئے ایران کی فتح کا ارادہ چھوڑ دیا اور فوج کو منتشر کردیا جس کے بعد بادشاہ نے ایک لاکھ فوج کوہ ہمالیہ کے دشوار گزار دروں کی راہ چین کو فتح کرنے کے لئے بھیجی بہت سے سپاہی برف اور سردی کی وجہ سے راستہ میں ہی مر گئے ۔ جو بچ گئے انھوں نے چین کے علاقے پر حملہ کیا مگر شکست کھائی جو بچ کر واپس لوٹے بادشاہ نے انھیں قتل کروا دیا ۔

۔ تانبے کے سکے 3

محمد تغلق کی فضول تجاویز سے شاہی خزانہ خالی ہو گیا چنانچہ اس نے چاندی کی بجائے تانبے کا سکہ چلایا اور حکم دیا کہ ان تانبے کے سکوں کی قیمت چاندی کے سکوں کے برابر ہے لوگوں نے گھر گھر جعلی سکے بنانے شروع کر دیے ۔جس سے ان سکوں کی ساکھ جاتی رہی غیر ملکی تاجروں نے اس کے لینے سے انکار کردیا ۔ اس طرح ملک کی تجارت بند ہوگئی آخر بادشاہ نے یہ سکے واپس لے لیے اور ان کی بجائے سونے اور چاندی کے سکے دے دی ہے اس تبادلہ سے شاہی خزانہ کو بہت نقصان پہنچا ۔

۔ لگان کا بڑھانا 4
جب بادشاہ کی فضول تجویزوں سے شاہی خزانہ خالی ہو گیا تو بادشاہ نے مالی خسارہ کو پورا کرنے کے لئے زمین کا لگان بڑھا دیا اور مالیہ وصول کرنے میں اتنی سختی سے کام لیا کہ زمیندار ڈر کے مارے کھڑی فصلوں کو چھوڑ کر جنگلوں میں بھاگ گئے،بادشاہ نے ان کو گرفتار کرکے قتل کروادیا اس سے ملک کی زراعت تباہ ہوگئی اور قحط پڑ گیا اور لوگ بھوکے مرنے لگے جب بادشاہ کو ان کی بدحالی کا علم ہوا تو انہیں واپس بلایا لگان اور ٹیکس معاف کردیئے نئے کنوئیں بنوائے اور شاہی خزانے سے روپیہ قرض دیا مگر اس سے بھی لوگوں کی حالت بہتر نہ ہوئی ۔ 

محمد تغلق کی پالیسی کا نتیجہ
بادشاہ کی ناقابل عمل تجویزوں سے ملک کی زراعت تباہ ہو گی خزانہ خالی ہو گیا بادشاہ بد نام اور سلطنت کمزور ہوگئی،اور ملک کے چاروں طرف بغاوتیں شروع ہوگی بنگال اور دکن کے صوبے ہمیشہ کے لئے خود مختار ہو گئے دکن میں مسلمانوں کی بہمنی سلطنت اور ہندوؤں کے وجے نگر کے دونوں سلطنتیں قائم ہو گئ تلنگانہ اور کرناٹک کے ہندو راجے بھی خود مختار ہو گئے پنجاب اور سندھ کے صوبے بھی باغی ہوگئے اور گجرات کا صوبہ بھی آزاد ہو گیا ۔

وفات
 ء میں محمد تغلق سندھ کی بغاوت دور کرنے کے لئے جا رہا تھا کہ راستہ میں موسمی بخار سے بیمار ہو گیا اور سندھ کے علاقے ٹھٹھ میں انتقال کر گیا1351

No comments:

Post a Comment

آؤ کھیلیں کھیل پرانے

آ ؤ کھیلیں کھیل پرانے   آفتاب عالم ؔ شاہ نوری کروشی بلگام کرناٹک 8105493349   اللہ تعالی نے انسان کو تمام دنیا میں اشرف المخلوقا...